لَّٰكِنِ الرَّاسِخُونَ فِي الْعِلْمِ مِنْهُمْ وَالْمُؤْمِنُونَ يُؤْمِنُونَ بِمَا أُنزِلَ إِلَيْكَ وَمَا أُنزِلَ مِن قَبْلِكَ ۚ وَالْمُقِيمِينَ الصَّلَاةَ ۚ وَالْمُؤْتُونَ الزَّكَاةَ وَالْمُؤْمِنُونَ بِاللَّهِ وَالْيَوْمِ الْآخِرِ أُولَٰئِكَ سَنُؤْتِيهِمْ أَجْرًا عَظِيمًا
” لیکن ان میں سے وہ لوگ جو علم میں پختہ اور ایمان والے ہیں، وہ اس پر ایمان لاتے ہیں جو آپ کی طرف نازل کیا گیا اور جو آپ سے پہلے نازل کیا گیا اور جو نماز ادا کرنے والے اور زکوٰۃ دینے والے ہیں۔ اللہ اور آخرت کے دن پر ایمان لانے والے ہیں۔ ان لوگوں کو ہم عنقریب بہت زیادہ اجر عطاکریں گے۔“ (١٦٢)
(ف ٢) اس آیت میں ان علمائے حق کا ذکر ہے جو گو یہود میں پیدا ہوئے مگر ان کا علم وتقوی انہیں حق کے تسلیم کرنے پر مجبور کرتا ہے اور وہ برابر اسلامی وظائف وعمل کو ادا کرتے ہیں ، ان کا ایمان ہے کہ قرآن جو محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) پر نازل ہوا ہے خدا کی سچی کتاب ہے ۔ حل لغات : صد : روکنا ۔