سورة قریش - آیت 1
لِإِيلَافِ قُرَيْشٍ
ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل
قریش کے مانوس ہونے کی بنا پر۔
تفسیرسراج البیان - محممد حنیف ندوی
سورہ القریش (ف 2) بیت اللہ کی وجہ سے قریش کی مرکزیت قائم تھی ۔ اس لئے گرمی اور جاڑے میں جہاں جاتے عزت واحترام کی نگاہوں سے دیکھے جاتے کہ اللہ کے گھر کے مکین ہیں ۔ فرمایا کہ اس پڑوس کے سبب سے اللہ نے تمہیں قحط اور افلاس سے محفوظ رکھا ہے اور اس کی حفاظت کرکے تمہیں تباہی اور بربادی سے بچایا ہے ۔ کیا یہ نعمت اتنی بڑی نہیں ہے کہ تم کو احساس ہو اور تمہیں اللہ کے آستانہ شفقت وجلال پر جھکا دے ۔ اس سورت کا تعلق سورۃ فیل سے ہے ۔ مطلب یہ ہے کہ خدا نے ہاتھی والوں کو اسلئے خارت کیا ہے کہ قریش کو سفر میں کسی طرح کی مزاحمت نہ رہے ۔ تو انہیں بھی چاہیے کہ خداوند کریم کی بندگی کریں ۔