سورة البينة - آیت 6

إِنَّ الَّذِينَ كَفَرُوا مِنْ أَهْلِ الْكِتَابِ وَالْمُشْرِكِينَ فِي نَارِ جَهَنَّمَ خَالِدِينَ فِيهَا ۚ أُولَٰئِكَ هُمْ شَرُّ الْبَرِيَّةِ

ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل

اہل کتاب اور مشرکین میں سے جن لوگوں نے کفر کیا ہے یقیناً وہ جہنم کی آگ میں داخل کیے جائیں گے، اور اس میں ہمیشہ رہیں گے، یہ لوگ بدترین مخلوق ہیں۔

تفسیرسراج البیان - محممد حنیف ندوی

(ف 2) یعنی اللہ کے پیغمبر (علیہ السلام) بلا تخصیص مکان اور زمان کے جہاں کہیں اور جب کبھی تشریف لائے انہوں نے ایک ہی پیغام کی تلقین کی ہے اور ایک ہی نصب العین کی طرف بلایا ہے اور وہ پیغام اور نصب العین یہ ہے کہ ایک اللہ کی عبادت کی جائے ایک خدا سے محبت ہو ۔ ایک خدا کا خوف دلوں میں جاگزین ہو اور ایک خدا ہو ، جس کے لئے عقیدت اور نیاز کے جذبات مختص ہوں ۔ پھر یہ کہ اس کی عبادت میں سرگرمی کا اظہار کیا جائے ۔ اور ان شرائط وآداب کو ملحوظ رکھا جائے جو اقامت صلوٰۃ کے لئے ضروری ہیں اور اللہ کی راہ میں باقاعدہ زکوٰۃ ادا کی جائے اور قوم وملت کی جملہ ضروریات اقتصادی کو اپنے سامنے رکھا جائے ۔ (ف 3) اہل کتاب اور مشرکین مکہ میں سے جن لوگوں نے ان اصولوں کو تسلیم نہیں کیا وہ کائنات میں بدترین لوگ ہیں کہ ہدایت وسعادت کے ہمیشہ طالب رہے اور جب وہ ہدایت اور سعادت ممثل ہوکر ان کے سامنے آموجود ہوئی تو انہوں نے انکار کردیا۔ اور بہترین خلائق وہ نفوس قدسیہ ہیں جنہوں نے دولت ایمان سے اپنے دامن عقیدت کو بھر لیا اور اعمال صالحہ سے اپنی عاقبت سنوار لی ان کا مقام جنت ہے خدا ان سے خوش ہوگا اور یہ خدا سے خوش ہوں گے ۔