سورة الشمس - آیت 14

فَكَذَّبُوهُ فَعَقَرُوهَا فَدَمْدَمَ عَلَيْهِمْ رَبُّهُم بِذَنبِهِمْ فَسَوَّاهَا

ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل

مگر انہوں نے اس کی بات کو جھوٹ قرار دیا اور اونٹنی کو مار ڈالا، آخر کار ان کے گناہ کی پاداش میں ان کے رب نے ان پر ایسا عذاب نازل کیا کہ ان کو تباہ وبرباد کر دیا

تفسیر سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

ف 1: قوم ثمود کا ذکر ہے کہ جب انہوں نے حضرت صالح (علیہ السلام) کی مخالفت کی اور اونٹنی کی کونچیں کاٹ ڈالیں ۔ حالانکہ انہوں نے پہلے سے کہہ رکھا تھا کہ تم اس کو پانی پینے سے نہ روکنا اور اسکا خیال رکھنا ۔ تو اللہ کا غضب بھڑکا اور ان کو پیغمبر (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی نافرمانی میں ہلاک کرڈالا اور اللہ اس نوع کے انجام سے قطعاً خائف نہیں ہے ۔ کیونکہ وہ جانتا ہے کہ ایسی سرکش اور نافرمان قوموں کا مٹ جانا ہی بہتر ہے *۔ حل لغات :۔ فالھمھا ۔ یہ الہام ، الہام فطرت ہے جس میں ساری نوع انسانی مساوی ہے ۔ جس کی وجہ سے نیکی اور برائی میں قلب امتیاز کرتا ہے *۔ دسھا ۔ دبا دیا ۔ گاڑ دیا * قدمدم ۔ مسلسل ہلاکت نازل کی *۔