سورة النسآء - آیت 85

مَّن يَشْفَعْ شَفَاعَةً حَسَنَةً يَكُن لَّهُ نَصِيبٌ مِّنْهَا ۖ وَمَن يَشْفَعْ شَفَاعَةً سَيِّئَةً يَكُن لَّهُ كِفْلٌ مِّنْهَا ۗ وَكَانَ اللَّهُ عَلَىٰ كُلِّ شَيْءٍ مُّقِيتًا

ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل

جو شخص نیکی یا بھلے کام کی سفارش کرے اسے بھی اس سے حصہ ملے گا۔ اور جو برائی کی سفارش کرے اس پر اس کا بوجھ ہوگا اور اللہ تعالیٰ ہر چیز پر قدرت رکھنے والا ہے

تفسیر سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

(ف ١) شفع ووتر جوڑا اور ایکائی کو کہتے ہیں شفاعت کے معنی ہیں کسی دوسرے کے ساتھ ہو کر کسی مسئلے کو طے کرنے کے ۔ آیت کا مقصد یہ ہے کہ اچھی باتوں کی طرف لوگوں کو مائل کرنا اچھی بات ہے اور برائی کی طرف دعوت دینا برا ہے یعنی جہاد کی ترغیب واشاعت از قبیل حسنات ہے اور وہ لوگ جو مسلمانوں کو کسل ودون ہمتی کی تعلیم دیتے ہیں ، مجرم ہیں ۔