فَذُوقُوا فَلَن نَّزِيدَكُمْ إِلَّا عَذَابًا
اب چکھو مزہ ہم تمہارے لیے عذاب کے سوا کسی چیز میں بالکل اضافہ نہیں کریں گے۔
(ف 1) وہاں کہیں سایہ نہیں ہے نہ ٹھنڈک ہے اور نہ پینے کے لئے کوئی عمدہ چیز ۔ پانی ملے گا تو کھولتا ہوا اور شراب ملے گی تو نہایت ردی ، سیاہ اور متعفن ۔ یہ یاد رہے کہ غساق کے معنی ردی اور بدبودار شراب کے بھی ہیں ۔ یہ اس لئے کہ انہوں نے دنیا کی عارضی آسائشوں کو آخرت کے دائمی آرام پر ترجیح دی ۔ انہوں نے خواہشات نفس کی تکمیل کے سلسلہ میں ہر اخلاقی اور روحانی نصب العین کو پس پشت ڈال دیا اور وہ کارہائے نمایاں انجام دیئے جن سے انسانیت شرمائے ۔ انہوں نے بالکل اس حقیقت پر غور نہ کیا کہ ہمیں احکم الحاکمین خدا کے سامنے پیش ہونا ہے اور ان تمام حرکتوں کا جواب دہ ہونا ہے ۔ دل کھول کر احکام خداوندی کی تکذیب کی اور آیات وبراہین کا مضحکہ اڑایا ۔ آج ان سے کہا جائے گا کہ تمہارا ایک ایک عمل دفتراحتساب میں مثبت ہے ۔ اس لئے اب اس کے سوا اور کوئی چارہ کار نہیں کہ سزا پاؤ اور عذاب کا مزہ چکھو جو کم تو کیا ہوگا ، البتہ لمحہ بہ لمحہ بڑھتا ضرور جائے گا ۔