سورة القيامة - آیت 10
يَقُولُ الْإِنسَانُ يَوْمَئِذٍ أَيْنَ الْمَفَرُّ
ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل
اس وقت انسان کہے گا کہ میں بھاگ کر کہاں جاؤں؟
تفسیرسراج البیان - محممد حنیف ندوی
(ف 2) فرمایا آج تو یہ لوگ قیامت کے نام سے متنفر ہیں اور اس کو محض ڈھکوسلا قرار دیتے ہیں مگر ایک وقت آنے والاہے جب آنکھیں مارے حیرت کے کھلی کھلی رہ جائیں گی ۔ چاند بےنور رہ جائیگا اور آفتاب بھی اس تاریکی اور بےنوری میں اس کا شریک ہوجائیگا ۔ اس دن یہ لوگ کہیں گے کہ آج کہاں بھاگ کرجائیں ۔ اس وقت معلوم ہوگا کہ کوئی پناہ کی جگہ نہیں ہے سوائے پروردگار عالم کے حضور کے ۔ اس وقت ان کو ان کے کئے دھرے کا پتہ دیا جائیگا ۔ بلکہ یہ خود اس قابل ہونگے کہ اپنے اعمال کو کو دیکھ سکیں اور اپنے متعلق فیصلہ کرسکیں ۔ اگرچہ بتقاضائے بشریت یہ عذر اور بہانے پیش کرینگے مگر یہ واقعہ ہے کہ دل میں فیصلہ کے منصفانہ ہونے کا ان کو پختہ یقین ہوگا ۔