سورة المدثر - آیت 36
نَذِيرًا لِّلْبَشَرِ
ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل
لوگوں کو ڈراؤ۔
تفسیرسراج البیان - محممد حنیف ندوی
صبح اسلام کا طلوع (ف 1) قمر سے مراد نبوت سابقہ کی روشنی ہے ۔ رات سے مقصود کفر کی تاریکی ہے جو صبح کی آمد آمد میں غائب ہورہی ہے اور یہ صبح وہ صبح سعادت ہے کہ جس کے مقابلہ میں ظلمت کا کوئی اثر نہیں اور شام قیامت تک ممتد ہے ۔ فرمایا کہ تم یقین رکھو کہ دوزخ کا مسئلہ کوئی ڈھکوسلہ نہیں بلکہ یہ بڑی بھاری چیز ہے ۔ اس کے قیام اور بقا سے یہ غرض ہے کہ نادان انسان دنیا میں اس کی ہولناک سزاؤں کا خیال کرکے پاکبازی اور پرہیزگاری کی زندگی بسر کرے ۔