سورة الحاقة - آیت 13

فَإِذَا نُفِخَ فِي الصُّورِ نَفْخَةٌ وَاحِدَةٌ

ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل

پھر جب ایک دفعہ صور میں پھونک ماری جائے گی

تفسیر سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

صور پھونکا جائے گا ف 2: نرسنگے میں پھونکنے کے دو معنی ہیں ۔ ایک تو یہ کہ یہ بطور اعلان وعلام کے ہوگا ۔ جس سے معلوم ہوجائے گا ۔ کہ اب وقت آگیا ہے ۔ کہ اس بساط لہو و لعب کو الٹ دیا جائے ۔ اور یا خود اس آواز میں یہ اثر ہوگا ۔ کہ اس کی وجہ سے عالم کون ومکان درہم برہم ہوجائے گا ۔ اور عقلاً اس میں کوئی استحالہ نہیں ۔ کہ اللہ تعالیٰ آواز میں تاثیر پیدا کردیں ۔ بہرحال یہ ایک واقعہ ہے ۔ کہ جب یہ موجودہ وقت آجائے گا ۔ اس وقت یہ سقف زرنگار پھٹ جائے گا ۔ اور فرشتے اس کے کناروں پر آلگیں گے ۔ اور رب قدوس کی تجلیات عرش جلالت پر ہے تو انگن ہوں گی ۔ جس کو آٹھ فرشتوں نے اٹھا رکھا ہوگا * ایک ایک شخص کو اس کے روبرو پیش کیا جائے گا ۔ اس وقت معلوم ہوگا ۔ کہ کوئی بات بھی اس کی نظروں سے اوجھل نہیں ہے ۔ وہ ہر بات کو اور ہر حرکت کو تمام تفصیلات کے ساتھ جانتا ہے ۔ پھر کچھ لوگ تو ایسے خوش قسمت ہوں گے ۔ کہ نامہ اعمال ان کے دائیں ہاتھ میں دیا جائے گا ۔ یہ اس بات کی علامت ہوگی ۔ کہ یہ اللہ کے نزدیک مکرم اور معزز ہیں ۔ یہ نہایت عمدہ زندگی بسر کریں گے ۔ یعنی بہشت بریں میں ہونگے ۔ جہاں میوے نزدیک اور سہل الحصول ہونگے ۔ ان سے کہا جائے گا ۔ کہ اب یہاں مزے کے ساتھ کھاؤ۔ اور پیو ۔ یہ تمہارے گزشتہ اعمال کا ثمرہ ہے ۔ اور کچھ ایسے بدقسمت ہونگے ۔ جو اپنی بداعمالیوں کی وجہ سے عنداللہ معتوب قرار پائیں گے ۔ اور جسم وروح کی شدید ترین اذیتوں میں مبتلا ہوں گے *۔ حل لغات :۔ باقیۃ ۔ کوئی شخص یا قوم کا بچا کھچا حصہ * اتخذۃ رابیۃ ۔ بہت سخت گرفت * داعیۃ ۔ وحی سے ہے ۔ جس کے معنے یاد رکھنے کے ہیں * فداک ۔ ریزہ ریزہ کردیئے جائیں گے * ارجایھا ۔ کناروں *۔