وَلَقَدْ زَيَّنَّا السَّمَاءَ الدُّنْيَا بِمَصَابِيحَ وَجَعَلْنَاهَا رُجُومًا لِّلشَّيَاطِينِ ۖ وَأَعْتَدْنَا لَهُمْ عَذَابَ السَّعِيرِ
ہم نے آسمان دنیا کو چراغوں سے خوبصورت بنایا اور انہیں شیاطین کو مار بھگانے کا ذریعہ بنادیا ہے شیطانوں کے لیے ہم نے بھڑکتی ہوئی آگ تیار کی ہے۔
حل لغات : رُجُومًا لِلشَّيَاطِينِ۔ اس کی دو صورتیں ہیں ایک تو یہ کہ جب ارواح خبیثہ آسمان کی طرف پرواز کرتی ہیں اور اسرار لاہوت کو معلوم کرنے کی کوششیں کرتی ہیں تو ان سیاروں میں سے ایک برقی رو نکلتی ہے جو ذرات فلکی کو آگ لگا دیتی ہے اور وہ شہاب ثاقب بن کر ان پر گرتے ہیں اور اس طرح یہ سلسلہ سماعت وتجسس منقطع ہوجاتا ہے ۔ اللہ تعالیٰ نے بروج اور ستاروں کو اس طرح بنایا ہے کہ کاہن ان کو دیکھ کر کوئی قطعی اور حتمی پیشگوئی نہیں کرسکتے بلکہ جو کچھ کہتے ہیں وہ محض ازقبیل رجم یا صفت ہے۔