وَضَرَبَ اللَّهُ مَثَلًا لِّلَّذِينَ آمَنُوا امْرَأَتَ فِرْعَوْنَ إِذْ قَالَتْ رَبِّ ابْنِ لِي عِندَكَ بَيْتًا فِي الْجَنَّةِ وَنَجِّنِي مِن فِرْعَوْنَ وَعَمَلِهِ وَنَجِّنِي مِنَ الْقَوْمِ الظَّالِمِينَ
اور اللہ اہل ایمان کے لیے فرعون کی بیوی کی مثال بیان کرتا ہے، جب اس نے دعا کی اے میرے رب میرے لیے اپنے ہاں جنت میں ایک گھر بنا اور مجھے فرعون اور اس کے ظلم سے بچا اور ظالم قوم سے مجھ کو نجات عطا فرما۔
(ف 2) اس مثال سے اس حقیقت کی طرف اشارہ کرنے کی اور صلاحیت زہدوتقویٰ جہاں تربیت سے حاصل ہوتے ہیں ۔ وہاں محض اللہ کا دین اور بخشش بھی ہے ۔ فرعون کو دیکھو کتنا چالاک اور منکر تھا کہ حضرت موسیٰ کی ساری کوششیں اس کی اصلاح کے لئے رائیگان گئیں مگر اس کے گھر میں اس کی عورت دولت ایمان سے بہرہ ور ہوگئی اسی طرح حضرت مریم جس قوم میں پیدا ہوئیں وہ قوم بےدین اور بدعمل تھی مگر ان کو وہ مرتبہ بلند ملا جس پر بڑی بڑی ہستیاں رشک کریں ۔