سورة الرحمن - آیت 46
وَلِمَنْ خَافَ مَقَامَ رَبِّهِ جَنَّتَانِ
ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل
اور اپنے رب سے ڈرنے والے کے لیے دو باغ ہیں۔
تفسیرسراج البیان - محممد حنیف ندوی
خوف کے معنی (ف 1) خوف کے معنی یہ ہوتے ہیں کہ بندہ اپنے مقام وموقف کو پہچانے اور اللہ کے جلال وجبروت کے مقابل میں اپنے کو نہایت ذلیل اور حقیر جانے ۔ اور خشیت واتقا کے جذبات سے دل کو معمور کرے ۔ ایسے شخص کے لئے عقبیٰ اور آخرت میں دو نوع کے آرام میسر ہوں گے ۔ روح کا آرام اور جسم کا آرام اور اس تناسب سے اس کو حیاتیں بھی دو ہی ملیں گی ۔ ایک میں جسم کی تسکین وطمانیت کا سامان ہوگا اور دوسری میں روحانیت کی تکمیل کا ۔ اور یا پھر اس کے معنی یہ ہیں کہ ایک جنت تو اس کو اعمال کے بدلہ میں ملے گی اور دیگر بطور احسان کے ۔