سورة آل عمران - آیت 198
لَٰكِنِ الَّذِينَ اتَّقَوْا رَبَّهُمْ لَهُمْ جَنَّاتٌ تَجْرِي مِن تَحْتِهَا الْأَنْهَارُ خَالِدِينَ فِيهَا نُزُلًا مِّنْ عِندِ اللَّهِ ۗ وَمَا عِندَ اللَّهِ خَيْرٌ لِّلْأَبْرَارِ
ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل
جو لوگ اپنے رب سے ڈرتے رہے ان کے لیے جنتیں ہیں جن کے نیچے نہریں جاری ہیں وہ ان میں ہمیشہ رہیں گے۔ یہ مہمان نوازی اللہ تعالیٰ کی طرف سے ہے اور جو اللہ کے پاس ہے وہ نیک لوگوں کے لیے بہت بہتر ہے
تفسیرسراج البیان - محممد حنیف ندوی
حل لغات : نُزُل: مہمانی ، جو شے سب سے پہلے مہمان کے سامنے رکھی جائے ، اہل جنت کو مہمان کہنے کا یہ مطلب ہے کہ جس طرح مہمان کی خاطر ومدارات میں کوئی دقیقہ نہیں اٹھا رکھا جاتا، اسی طرح یہ لوگ مہمانوں کی طرح خدا کے ہاں رہیں گے ۔