سورة النجم - آیت 27

إِنَّ الَّذِينَ لَا يُؤْمِنُونَ بِالْآخِرَةِ لَيُسَمُّونَ الْمَلَائِكَةَ تَسْمِيَةَ الْأُنثَىٰ

ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل

مگر جو لوگ آخرت کو نہیں مانتے وہ فرشتوں کو دیویوں کے ناموں سے موسُوم کرتے ہیں

تفسیر سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

فرشتے مذکر ہیں ۔ کہ مونث ف 3: خدا جانے کیا جہالت تھی کہ مکے والے فرشتوں کو مونث سمجھتے تھے ۔ کہتے تھے ۔ کہ یہ خدا کی بیٹیاں ہیں ۔ حالانکہ فرشتے اپنی ذات کے اعتبار سے ایسی بسیط اور نورانی صفات کے مال ہیں ۔ کہ ان کے متعلق تذکیر وتانیث کا کوئی سوال ہی پیدا نہیں ہوتا ۔ وہ مذکر میں نہ مونث ۔ ان میں سرے سے ہی یہ جنسی جذبات نہیں ہوتے ۔ ان کو اللہ تعالیٰ نے اس لئے پیدا کیا ہے ۔ کہ کائنات کے امور انتظامیہ کو باحسن وجوہ تکمیل تک پہنچائیں ۔ اور اس کی اطاعت اور فرمانبرداری کا بہترین اظہار کریں ۔ ان کے متعلق یہ رائے رکھنا ۔ کہ یہ خدا سے نسبی نسبت رکھتے ہیں ۔ محض ان کی خرافات ہیں ۔ جس میں حقانیت کا کوئی شائبہ نہیں ۔ فرمایا ۔ کہ آپ ان کے ان شرعومات سے اعراض فرمائیں ۔ یہ نتیجہ ہیں ۔ محض دنیا میں انہماک اور جہالت کا ۔ اگر یہ لوگ اللہ سے محبت رکھتے اور عاقبت کے مسئلہ کو اہمیت نہ دیتے ۔ تو پھر ان مشرکانہ خیالات کے عالم نہ ہوتے *۔ حل لغات :۔ ملک ۔ فرشتہ * ھکن ۔ غیر یقینی بات *۔