سورة النجم - آیت 26

وَكَم مِّن مَّلَكٍ فِي السَّمَاوَاتِ لَا تُغْنِي شَفَاعَتُهُمْ شَيْئًا إِلَّا مِن بَعْدِ أَن يَأْذَنَ اللَّهُ لِمَن يَشَاءُ وَيَرْضَىٰ

ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل

آسمانوں میں کتنے ہی فرشتے ہیں ان کی سفارش کچھ بھی کام نہیں آسکتی مگر جسے اللہ اجازت دے اور اس کی مرضی ہو۔

تفسیرسراج البیان - محممد حنیف ندوی

فرشتے بھی جرات لب کشائی نہیں رکھتے (ف 2) فرمایا کہ ان لوگوں کو پتھر کے ان اصنام بےمعنی پر اعتماد ہے اور سمجھتے ہیں کہ ان لوگوں کی سفارش کریں گے ۔ حالانکہ وہاں بےنیازی کا یہ عالم ہے کہ فرشتے بھی باوجود اتنے تقرب اور پاکیزگی کے اس کے جلال وجبروت کے سامنے لب کشائی کی جرات نہیں رکھتے ان کو بھی یہ اختیار نہیں ہے کہ بلا اس کی اجازت کے کسی شخص کے متعلق سفارش کے کلمات کا اظہار کرسکیں ۔ پھر اس صورت حال میں یہ کیونکر ممکن ہے ؟ کہ ان کا یہ اعتماد درست اور صحیح ثابت ہو ۔ حل لغات : مَلَكٍ۔ فرشتہ۔