سورة الفتح - آیت 10

إِنَّ الَّذِينَ يُبَايِعُونَكَ إِنَّمَا يُبَايِعُونَ اللَّهَ يَدُ اللَّهِ فَوْقَ أَيْدِيهِمْ ۚ فَمَن نَّكَثَ فَإِنَّمَا يَنكُثُ عَلَىٰ نَفْسِهِ ۖ وَمَنْ أَوْفَىٰ بِمَا عَاهَدَ عَلَيْهُ اللَّهَ فَسَيُؤْتِيهِ أَجْرًا عَظِيمًا

ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل

اے نبی بے شک جو لوگ آپ سے بیعت کر رہے ہیں دراصل وہ اللہ سے بیعت کر رہے ہیں، ان کے ہاتھ پر اللہ کا ہاتھ تھا، جو اس عہد کو توڑے گا اس کی عہد شکنی کا وبال اسی پر ہوگا اور جو اللہ سے کیے ہوئے عہد کی پاسداری کرے گا۔ اللہ بہت جلد اسے بڑا اجر عطا فرمائے گا۔

تفسیرسراج البیان - محممد حنیف ندوی

(ف 4) اس میں بیعت رضوان کا تذکرہ ہے جو جہاد کے لئے لی گئی ۔ فرمایا تم لوگ یہ نہ سمجھو کہ تم نے اپنا ہاتھ عہدو میثاق کے لئے رسول (ﷺ) کے ہاتھ میں دیا ہے ۔ بلکہ تم رسول کی وساطت سے اللہ کے ساتھ اقرار کررہے ہو سو اس کا دست اعانت تمہارے لئے بڑھیگا اور ضرور تمہاری مدد کریگا ۔ حل لغات: يَدُ اللَّهِ۔ مجاز ہے ۔ مراد مابندو اعانت ہے واضح رہے کہ بیع کے معنی لغت میں بیچنے کے ہیں اور بیعت کے معنی بک جانے ہیں ۔ اور اصطلاح میں اس معاہدہ کا نام ہے جس میں مطلقاً اطاعت کا اقرار کیا جائے ۔