سورة الجاثية - آیت 15

مَنْ عَمِلَ صَالِحًا فَلِنَفْسِهِ ۖ وَمَنْ أَسَاءَ فَعَلَيْهَا ۖ ثُمَّ إِلَىٰ رَبِّكُمْ تُرْجَعُونَ

ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل

جو کوئی نیک عمل کرے گا اپنے ہی لیے کرے گا، اور جو برائی کرے گا وہ خود ہی اس کا خمیازہ بھگتے گا، پھر سب کو جانا تو اپنے رب ہی کی طرف ہے

تفسیر سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

ف 2: مخالفین میں کچھ ایسے ذلیل لوگ تھے ۔ جن میں یہ جرات تو نہ تھی ۔ کہ اسلام کے بڑھتے ہوئے سیلاب کو روک دیں ۔ مگر محض تسکین نفس کے لئے وہ مسلمانوں کو گالیاں دے کر دل کے پھپھولے پھوڑ لیتے ۔ اس آیت میں مسلمانوں کو ان کے بلند اخلاق کے نام پر کہا ہے ۔ کہ وہ ان حقیر اور مذبوحی حرکات کو بالکل ناقابل اعتناء سمجھیں ۔ اور قطعاً ان سے تعرض نہ کریں *۔ حل لغات :۔ من فضلہ ۔ مال ودولت کو اس سے تعبیر کیا ہے تاکہ مسلمان ازراہ رہبانیت اس کے حصول میں کوتاہی نہ کریں * ایام اللہ ۔ خدا کے وہ دن جن میں وہ مجرموں کو سزا دیتا ہے *۔