مَن كَانَ يُرِيدُ حَرْثَ الْآخِرَةِ نَزِدْ لَهُ فِي حَرْثِهِ ۖ وَمَن كَانَ يُرِيدُ حَرْثَ الدُّنْيَا نُؤْتِهِ مِنْهَا وَمَا لَهُ فِي الْآخِرَةِ مِن نَّصِيبٍ
جو کوئی آخرت کی کھیتی چاہتا ہے ہم اس کی کھیتی کو بڑھاتے ہیں اور جو دنیا کی کھیتی چاہتا ہے اسے دنیا میں ہی دے دیتے ہیں۔ مگر آخرت میں اس کا کوئی حصہ نہیں ہو گا۔
زندگی کی دو راہیں (ف 1) فرمایا کہ دو قسم کی زندگیاں ہیں اب یہ تمہارے انتخاب پر موقوف ہے کہ تم لوگ کس نوع کی زندگی کو اپنے لئے پسند کرتے ہو ۔ اللہ تعالیٰ نے اختیار وانتخاب میں پوری پوری آزادی دے رکھی ہے ۔ اگر کشت آخرت چاہتے ہو تو اللہ کی مہربانیاں تمہارے شامل حال ہونگی اور تم کو ہر نوع کی اعانت سے نوازا جائیگا ۔ اور اگر کشت آخرت کی ضرورت نہیں ہے دنیا کی خوبصورتی پر پھرگئے ہو اور اسی زندگی کا بھلا چاہتے ہو تو یہ بھی تم کو مل سکتی ہے ۔ مگر یہ یاد رکھو آخرت کے حصوں میں تم دنیا کی کسی مسرت سے محروم نہیں رہو گے ۔ اور اگر تم نے صرف دنیا کو حاصل کیا ۔ تو پھروہاں کچھ نہیں ملے گا ۔ ان دونوں باتوں کو خوب سوچ لو اور اپنے لئے ایک راہ متعین کرلو ۔ دنیا کی راہ تو عقبی کی لذتوں سے یک قلم محروم کردیتی ہے ۔ اور آخرت کی راہ میں کونین کی سعادتیں موجود ہیں ۔