سورة الزمر - آیت 20

لَٰكِنِ الَّذِينَ اتَّقَوْا رَبَّهُمْ لَهُمْ غُرَفٌ مِّن فَوْقِهَا غُرَفٌ مَّبْنِيَّةٌ تَجْرِي مِن تَحْتِهَا الْأَنْهَارُ ۖ وَعْدَ اللَّهِ ۖ لَا يُخْلِفُ اللَّهُ الْمِيعَادَ

ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل

لیکن جو لوگ اپنے رب سے ڈر کر رہے ان کے لیے بالا خانے ہیں جن کے نیچے نہریں بہہ رہی ہوں گی، یہ اللہ کا وعدہ ہے اللہ اپنے وعدے کی خلاف ورزی نہیں کرتا۔

تفسیرسراج البیان - محممد حنیف ندوی

پیکر رحمت وشفقت (ف 1) حضور (ﷺ) اس شفقت کی بنا پر جو آپ کے سینہ میں پنہاں تھی ۔ اور اس عواطف رافت ومحبت کی بنا پر جو ان کو بنی نوع انسان سے تھی ہمیشہ یہ چاہتے تھے کہ قریش کے ارباب فکر ودانش اسلام کو قبول کرلیں اور اس سعادت سے محروم نہ رہیں اس لئے بالطبع ان کو بڑا دکھ محسوس ہوتا تھا جب کہ یہ دیکھتے تھے کہ ان لوگوں کی سرکشی اور بغاوت میں دن بدن اضافہ ہورہا ہے ۔ اور یہ اللہ کی رحمتوں سے دور ہوتے جارہے ہیں ۔ اللہ تعالیٰ نے آپ کی تسکین خاطر کے لئے فرمایا آپ کیوں ملول ہوتے ہیں ۔ جہاں تک وعظ ونصیحت کا تعلق تھا آپ نہایت عمدہ طریق سے ان لوگوں کو سمجھا چکے ہیں ۔ اب بھی اگر یہ لوگ حقانیت کو قبول نہیں کرتے ۔ تو نہ کریں ۔ آپ جبراً اور قہراً ان کو اللہ کی چوکھٹ کے سامنے نہیں جھکا سکتے ۔ ازل سے اللہ تعالیٰ کے علم میں ہے کہ ان لوگوں کو ایمان کی دولت حاصل نہیں ہوگی ۔ اور یہ باوجوداخلاص اور محبت کے اس نعمت گرانما یہ سے محروم ہی رہیں گے ۔ (ف 2) فرمایا ہاں ان لوگوں میں سے جو لوگ اللہ سے ڈرتے ہیں اور جن کے دل خشیت اور خوف سے معمور ہیں وہ ضرور اسلامی راہ نجات کو اختیار کرلیں گے اور اپنی عاقبت سنوار لیں گے ۔ ان کے لئے جنت میں اونچے اونچے بالاخانے ہونگے ۔ جن میں یہ لوگ آسودگی اور عیش سےر ہیں گے یہ اللہ کا وعدہ ہے اور اس کے وعدوں میں کبھی تخلف نہیں ہوتا ۔ حل لغات: غُرَفٌ۔ غرفۃ کی جمع ہے ۔ بالاخانہ ۔