سورة الصافات - آیت 125
أَتَدْعُونَ بَعْلًا وَتَذَرُونَ أَحْسَنَ الْخَالِقِينَ
ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل
کیا تم احسن الخالقین کو چھوڑ کر بعل کو پکارتے ہو۔
تفسیرسراج البیان - محممد حنیف ندوی
حل لغات : بَعْلًا۔ اہل شام کا ایک بت ہے جو سونے کا تھا ۔ ہوسکتا ہے اس کے معنی مطلقاً معبود کے ہوں اور مقصد یہ ہو ۔ مگر خلاق اکبر کی طرف تمہارا ذہن ملتفت نہیں ہوتا ۔ بعل کے اصل معنی صاحب اور مالک کے ہیں شوہر کو غالباً اسی مناسبت سے بعل کہا جاتا ہے ۔