سورة آل عمران - آیت 90

إِنَّ الَّذِينَ كَفَرُوا بَعْدَ إِيمَانِهِمْ ثُمَّ ازْدَادُوا كُفْرًا لَّن تُقْبَلَ تَوْبَتُهُمْ وَأُولَٰئِكَ هُمُ الضَّالُّونَ

ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل

بے شک جو لوگ اپنے ایمان کے بعد کافر ہوئے پھر کفر میں بڑھ گئے ان کی توبہ ہرگز قبول نہیں کی جائے گی یہی لوگ گمراہ ہیں

تفسیر سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

مرتد : (ف ١) وہ لوگ جو اسلام کو قبول کرکے چھوڑ دیتے ہیں ، قرآن کی اصطلاح میں مرتد ہیں ، قرآن حکیم کہتا ہے ، یہ نوع کی ہدایت سے محروم رہتے ہیں ، ان پر اللہ کا غضب ہوتا ہے ، یہ فرشتوں اور تمام نیک لوگوں کی ناراضگی خریدتے ہیں ، یہ لوگ جہنم کا کندہ ہیں ، ان کے عذاب میں کوئی تخفیف نہ ہوگی اور نہ یہ اس قابل ہیں کہ اللہ تعالیٰ ان کی طرف نظر التفات کرے ، البتہ وہ لوگ جو توبہ کرلیں اور پھر سے اسلام میں داخل ہو کر اصلاح اعمال میں مصروف ہوجائیں ‘ ان کے لئے اللہ کی بخشیش عام ووسیع ہیں اور وہ جو معاند ہوں اور کفر کے بعد ان کا بغض وعناد زیادہ ترقی کرجائے ، ان کی توبہ ہرگز قبول نہیں ۔ آخرت میں مرتدین کے لئے کوئی روحانی اعانت قبول نہ کی جائے گی اور نہ کوئی مادی صلہ ان کو عذاب الہیم سے نہ بچا سکے گا ۔ یہ اس لئے کہ انہوں نے اسلام ایسی سچائی کو ٹھکرا دیا اور ایک ایسے نظام عمل و ایمان کی توہین کی جو ساری دنیا کے لئے مشترکہ آئیں کی حیثیت رکھتا ہے ، ترک اسلام کے معنی یہ ہیں کہ اس نے ساقی ازل کی بخشش عام کی تحقیر کی ہے اور مئے معرفت کے ساغر کا انکار کیا ہے جس کا ہر قطرہ وجرعہ آب حیات ہے ۔ حل لغات : ذھب : سونا ۔