سورة سبأ - آیت 40
وَيَوْمَ يَحْشُرُهُمْ جَمِيعًا ثُمَّ يَقُولُ لِلْمَلَائِكَةِ أَهَٰؤُلَاءِ إِيَّاكُمْ كَانُوا يَعْبُدُونَ
ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل
اور جس دن ” اللہ“ تمام انسانوں کو جمع کرے گا پھر فرشتوں سے پوچھے گا کیا یہ لوگ تمہاری عبادت کیا کرتے تھے۔ ؟
تفسیرسراج البیان - محممد حنیف ندوی
(ف 1) مشرکین مکہ فرشتوں کو خدا کی بیٹیاں کہتے تھے اور ان کی پرستش کرتے تھے میدان قیامت میں اللہ تعالیٰ ان لوگوں کے عقیدہ کی تغلیظ اور توہین کے لئے فرشتوں سے ان کے روبرو پوچھے گا کہ کیا یہ لوگ تمہاری پوجا کرتے تھے ۔ فرشتے جواب دینگے کہ اے اللہ تیری ذات پاک ہے صرف توہی عبادت کے لائق ہے ہم تیری عبودیت اور بندگی پر مفتخر ہیں ہمیں جو تعلق تیری ذات سے ہے وہ کسی سے نہیں ۔ اصل بات یہ ہے کہ انہیں شیطان بہکاتے تھے ۔ اور یہ شیطانوں کی پیروی کرتے تھے ۔