إِنَّ اللَّهَ وَمَلَائِكَتَهُ يُصَلُّونَ عَلَى النَّبِيِّ ۚ يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا صَلُّوا عَلَيْهِ وَسَلِّمُوا تَسْلِيمًا
اللہ اور اس کے ملائکہ نبی پر درود بھیجتے ہیں، اے ایمان والو تم بھی نبی پر درود وسلام بھیجو۔
پیغمبر (ﷺ) پر دود بھیجو (ف 1) اس سے قبل کی آیتوں میں یہ بتایا تھا کہ پیغمبر (ﷺ) کا رتبہ اور مقام کس درجہ رفیع ہے ۔ اور کیونکر وہ اور ان کی ازواج مطہرات بدرجہ غایت احترام کی مستحق ہیں ۔ اس آیت میں اس حقیقت کی طرف اشارہ ہے کہ پیغمبر کا احترام صرف عالم ادنیٰ یا عالم تاسوت تک محدود نہیں ہے ۔ بلکہ ملاء اعلیٰ تک حضور (ﷺ) پر صلوٰۃ وبرکات کا تحفہ بھیجتے ہیں ۔ اس لئے تم پر بھی واجب ہے کہ اس کا احترام کرو اور اس پر رحمت اور سلام بھیجو ۔ اس آیت میں لفظ صلوٰۃ مختلف معانی میں استعمال ہوا ہے ۔ صلوٰۃ کے معنی برکت کے ہیں یعنی خدا اپنی برکات رسول (ﷺ) پر بھیجتا ہے اور فرشتوں کے درود کے معنی یہ ہیں کہ وہ رسول (ﷺ) کے لئے رحمت اسلامی کی دعا کرتے ہیں ۔ اور مسلمانوں سے مطالبہ ہے کہ وہ بھی رسول (ﷺ) پر درود بھیجیں ۔ نیز لفظ صلوٰۃ کے معنی ہیں کہ اللہ تعالیٰ دین محمد (ﷺ) کی تائید میں کوشاں ہے ۔ فرشتے بھی یہی چاہتے ہیں ۔ اور تمہارا فرض بھی یہی ہے کہ قول وعمل سے حضور (ﷺ) کے اس پیغام کو دنیا کے کناروں تک پہنچاؤ۔ بہترین اور زیادہ اجروثواب کا حامل وہ درود ہے جو ہم نمازوں میں پڑھتے ہیں ۔