سورة الأحزاب - آیت 23

مِّنَ الْمُؤْمِنِينَ رِجَالٌ صَدَقُوا مَا عَاهَدُوا اللَّهَ عَلَيْهِ ۖ فَمِنْهُم مَّن قَضَىٰ نَحْبَهُ وَمِنْهُم مَّن يَنتَظِرُ ۖ وَمَا بَدَّلُوا تَبْدِيلًا

ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل

ایمان لانے والوں میں ایسے لوگ بھی ہیں جنہوں نے اللہ سے کیے ہوئے وعدہ کو سچا کر دکھایا ہے ان میں سے کوئی اپنی نذر پوری کرچکا اور کوئی اس کا انتظار کر رہا ہے۔ انہوں نے اپنے رویّے میں کوئی تبدیلی نہیں کی۔

تفسیرسراج البیان - محممد حنیف ندوی

(ف 1)ان آیتوں میں پھر نفس مضمون کی طرف براہ راست توجہ مبذول فرمائی ہے ۔ ارشاد ہے کہ یا تو منافقین کی حالت آپ نے دیکھی کہ اپنے عہد کو بھی بھلا بیٹھے ۔ اور بدرجہ غایت بزدلی کا اظہار کیا ۔ اور یا یہ مومنین ہیں کہ عساکر کو دیکھ کر جوش ایمانی سے معمور ہوگئے ۔ اور کہنے لگے کہ اللہ کی نصرت اور فتح کا وعدہ آن پہنچا ہے ۔ اور اللہ اور رسول (ﷺ) نے جو کچھ فرمایا تھا وہ بالکل سچ اور درست ہے ۔ اس میں سرموشک و شبہ کی گنجائش نہیں ۔ بہ بین تفاوت راہ کجا است تابہ کجا پھر ان میں ایسے بھی تھے ۔ جنہوں نے انس بن نضر کی طرح اپنے عہد کو پورا کیا ۔ اور بڑھ کر جام شہادت نوش فرمایا اور ایسے بھی تھے جو خلوص وبے تابی سے اس ساعت سعید کے منتظر رہے ۔ حل لغات : قَضَى نَحْبَهُ۔ موت سے کنایہ ہے ۔ وہ عادت اور خصلت جس سے اقتداء کی جائے ۔