سورة الروم - آیت 54

اللَّهُ الَّذِي خَلَقَكُم مِّن ضَعْفٍ ثُمَّ جَعَلَ مِن بَعْدِ ضَعْفٍ قُوَّةً ثُمَّ جَعَلَ مِن بَعْدِ قُوَّةٍ ضَعْفًا وَشَيْبَةً ۚ يَخْلُقُ مَا يَشَاءُ ۖ وَهُوَ الْعَلِيمُ الْقَدِيرُ

ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل

اللہ ہی ہے جس نے ضعف کی حالت سے تمہاری پیدائش کی ابتداء کی پھر اس ضعف کے بعد تمہیں قوت بخشی، پھر اس قوت کے بعد تمہیں کمزور اور بوڑھا کردیا، وہ جو چاہتا ہے پیدا کرتا ہے اور وہ سب کچھ جاننے والا ہر چیز پر قدرت رکھنے والا ہے

تفسیر سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

حشر کے متعلق یہ دوسرے انداز کا استدلال ہے ارشاد ہے کہ تم خود اپنی حالت پر غور کرو ۔ اس میں کتنی تبدیلیاں پیدا ہوئی ہیں ۔ جب تمہیں پیدا کیا گیا تھا اس وقت تم سخت ناتواں تھے ۔ پھر تمہیں رفتہ رفتہ توانائی بخشی ۔ جہاں ہوئے اور پھر اصولوں وضعف کی طرف لوٹادیئے گئے ۔ اس طرح کیا موت کے بعد پھر کسی دوسری تبدیلی کا مکان نہیں ہے *۔