وَنَزَعْنَا مِن كُلِّ أُمَّةٍ شَهِيدًا فَقُلْنَا هَاتُوا بُرْهَانَكُمْ فَعَلِمُوا أَنَّ الْحَقَّ لِلَّهِ وَضَلَّ عَنْهُم مَّا كَانُوا يَفْتَرُونَ
اور ہم ہر امّت میں سے ایک گواہ لائیں گے پھر کہیں گے کہ لاؤ اپنے شرک کی دلیل اس وقت انہیں معلوم ہوجائے گا کہ حق اللہ ہی کے لیے ہے اور ناپیدہوجائیں گے ان کے سارے جھوٹ جو انہوں نے گھڑ رکھے تھے۔
(ف 1) یعنی اس وقت جو لوگ اپنے مقتداؤں کو عرش بریں پر متمکن سمجھتے ہیں ۔ قیامت کے دن جب ان سے مطالبہ کیا جائے گا کہ اپنے عقیدہ وشرک پردلیل لاؤ۔ اور وہ اسباب وعلل بیان کرو جس کی وجہ سے تم نے اللہ کو چھوڑ کر دوسروں کی پرستش کی ۔ تو وہ بالکل خاموش اور ساکت ہوجائیں گے ۔ اور کوئی معقول وجہ پیش نہ کرسکیں گے ۔ بلکہ اس وقت انہیں محسوس ہوگا کہ سچی اور درست بات اللہ ہی کی تھی ۔ اور ہم نے اس کے ساتھ دوسروں کو شریک ٹھہرا کر سخت گناہ کا ارتکاب کیا ہے ۔ حل لغات : وَنَزَعْنَا۔ یعنی ہر امت کی صفوں میں سے ایک گواہ کھینچ لائینگے ۔