سورة طه - آیت 87
قَالُوا مَا أَخْلَفْنَا مَوْعِدَكَ بِمَلْكِنَا وَلَٰكِنَّا حُمِّلْنَا أَوْزَارًا مِّن زِينَةِ الْقَوْمِ فَقَذَفْنَاهَا فَكَذَٰلِكَ أَلْقَى السَّامِرِيُّ
ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل
” انہوں نے جواب دیا ہم نے اپنے اختیار سے آپ کے ساتھ وعدہ خلافی نہیں کی۔ دراصل لوگوں کے زیورات کے بوجھ سے ہم لد گئے تھے اور ہم نے ان کو پھینک دیا۔
تفسیرسراج البیان - محممد حنیف ندوی
حل لغات: أَوْزَارًا: جمع وزر ، بمعنی بوجھ ۔ بنی اسرائیل چاندی سونے کے زیورات بجائے خود اپنے ساتھ لے آئے تھے اب چونکہ وہ ان تمام باتوں کو چھوڑ چکے تھے اور جنگل میں آباد تھے اس لئے ان زیورات کو غیر ضروری بوجھ قرار دیا ، اور آسانی سے اضاعت پر راضی ہوگئے ۔