سورة یوسف - آیت 12

أَرْسِلْهُ مَعَنَا غَدًا يَرْتَعْ وَيَلْعَبْ وَإِنَّا لَهُ لَحَافِظُونَ

ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل

” اسے کل ہمارے ساتھ بھیج دیں تاکہ کھائے، پیے اور کھیلے کودے یقیناً ہم ہر صورت اس کی حفاظت کرنے والے ہیں۔“

تفسیرسراج البیان - محممد حنیف ندوی

(ف1) ﴿يَرْتَعْ وَيَلْعَبْ﴾ سے معلوم ہوا کہ کھیل کود ممنوع نہیں بلکہ جائز ومستحسن ہے ، کھیل وہ ممنوع ہے جس میں محض وقت ضائع ہوتا ہے جسم انسانی یا فکر انسانی کو اس سے کوئی راحت نہ ملے ، وہ کھیل یا ورزش جس سے طبیعت میں انشراح وبشاشت پیدا ہو ، درست ہے ۔ قرآن کا مقصد جب کسی واقعہ کو بطور عبرت پیش کرنا ہوتا ہے تو وہ غیر ضروری تفصیلات کو جو آرائش افسانہ کے قبیل سے ہیں ، ترک کردیتا ہے ، اور صرف وہ حصہ ذکر کرتا ہے ، جو اصل مقصود ہے ۔ حل لغات : يَرْتَعْ: آزادی سے کھانا پینا ۔