سورة یونس - آیت 108

قُلْ يَا أَيُّهَا النَّاسُ قَدْ جَاءَكُمُ الْحَقُّ مِن رَّبِّكُمْ ۖ فَمَنِ اهْتَدَىٰ فَإِنَّمَا يَهْتَدِي لِنَفْسِهِ ۖ وَمَن ضَلَّ فَإِنَّمَا يَضِلُّ عَلَيْهَا ۖ وَمَا أَنَا عَلَيْكُم بِوَكِيلٍ

ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل

” فرما دیں اے لوگو ! یقیناً تمہارے پاس تمہارے رب کی طرف سے حق آگیا ہے، جس نے ہدایت کو اپنایا تو وہ اپنے ہی لیے ہدایت کے راستے پر آتا ہے اور جو گمراہ ہوا اس کی گمراہی کی ذمہ داری اسی پر ہے اور مجھے تم پر نگران نہیں بنایا۔“ (١٠٨) ”

تفسیر سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

(ف ١) غرض یہ ہے کہ اسلام ایک صداقت ہے اللہ کی نعمت ہے ، اب جو اسے قبول کرتا ہے اپنی عاقبت سنوارتا ہے ، اللہ اور اس کے رسول پر کوئی احسان نہیں کرتا ، اور جو گمراہ ہے ، منکر ہے اس کا نتیجہ بد ، اور نقصان بھی وہی اٹھائے گا نبی یا پیغمبر اس کا ذمہ دار نہیں ۔