سورة یونس - آیت 59

قُلْ أَرَأَيْتُم مَّا أَنزَلَ اللَّهُ لَكُم مِّن رِّزْقٍ فَجَعَلْتُم مِّنْهُ حَرَامًا وَحَلَالًا قُلْ آللَّهُ أَذِنَ لَكُمْ ۖ أَمْ عَلَى اللَّهِ تَفْتَرُونَ

ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل

” فرما دیجیے کیا تم نے دیکھا جو رزق اللہ نے تمھارے لیے نازل کیا، پھر تم نے اس میں سے کچھ حرام اور کچھ حلال بنا لیا۔ پوچھیں کیا اللہ نے تمھیں اجازت دی ہے یا تم اللہ پر جھوٹ باندھ رہے ہو۔“ (٥٩) ”

تفسیر سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

(ف ١) یعنی حرام وحلال کے لئے اللہ تعالیٰ کچھ اصول مقرر کر رکھے ہیں ہر شخص کو بجائے خود اختیار نہیں کہ وہ اللہ کی بعض نعمتوں کو حلال قرار دے اور بعض کے متعلق کہدے کہ یہ حرام ہیں ۔ حل لغات : شان : اصل معنے قصد کے ہوتے ہیں عرب کہتے ہیں ، ماء شانت شانہ یعنی ما قصدت قصدہ ، مصدر ہے ، معنی مفعول ، عام طور پر استعمال ہوتا ہے ۔ افاض : اندفع ۔ کسی کام کو شروع کرنا کسی کام کے درپے ہونا ۔