سورة التوبہ - آیت 81

فَرِحَ الْمُخَلَّفُونَ بِمَقْعَدِهِمْ خِلَافَ رَسُولِ اللَّهِ وَكَرِهُوا أَن يُجَاهِدُوا بِأَمْوَالِهِمْ وَأَنفُسِهِمْ فِي سَبِيلِ اللَّهِ وَقَالُوا لَا تَنفِرُوا فِي الْحَرِّ ۗ قُلْ نَارُ جَهَنَّمَ أَشَدُّ حَرًّا ۚ لَّوْ كَانُوا يَفْقَهُونَ

ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل

” جو لگ پیچھے چھوڑ دیے گئے وہ اللہ کے رسول کے پیچھے بیٹھ رہنے پر خوش ہوگئے اور انہوں نے ناپسند کیا کہ اپنے مالوں اور جانوں کے ساتھ اللہ کے راستے میں جہاد کریں اور انہوں نے کہا گرمی میں مت نکلو۔ بتلادیں کہ جہنم کی آگ اس سے بہت زیادہ گرم ہے کاش وہ سمجھتے ہوتے۔ (٨١)

تفسیر سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

جہنم کی گرمی : (ف ١) منافقین یہ کہہ کر مسلمانوں کو جہاد سے روکتے کہ بلاکی گرمی ہے اس تپش میں کہاں گھروں سے نکلو گے ، اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں ، کاش انہیں معلوم ہوتا کہ جہنم کی گرمی اس سے زیادہ شدید ہے اسے کاش ! یہ اس آگ سے بچنے کے لئے کوشش کرتے ۔