سورة الانفال - آیت 61

وَإِن جَنَحُوا لِلسَّلْمِ فَاجْنَحْ لَهَا وَتَوَكَّلْ عَلَى اللَّهِ ۚ إِنَّهُ هُوَ السَّمِيعُ الْعَلِيمُ

ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل

” اور اگر وہ صلح کی طرف مائل ہوں تو آپ بھی اس کی طرف مائل ہوجائیں اور اللہ پربھروسہ کریں بے شک وہ سب کچھ سننے اور سب کچھ جاننے والاہے۔

تفسیرسراج البیان - محممد حنیف ندوی

مذہب امن : (ف1) غرض یہ ہے کہ اسلام صلح وآشتی کا مذہب ہے وہ از خود نہیں چاہتا ، کہ جنگ کی آگ بھڑکائی جائے البتہ جب مخالفین مجبور کردیں ، تو وہ بہادری کے ساتھ مقابلہ کرنے کا حکم دیتا ہے ۔ ﴿وَتَوَكَّلْ عَلَى اللَّهِ﴾سے مقصود یہ ہے کہ صلح کا میلان زیادہ رہے ، اور خدا پر بھروسہ کرکے ایک دفعہ مخالفین کو موقع دیا جائے کہ وہ بااعتماد ثابت ہوں اور جنگ رک جائے ۔