سورة الاعراف - آیت 167

وَإِذْ تَأَذَّنَ رَبُّكَ لَيَبْعَثَنَّ عَلَيْهِمْ إِلَىٰ يَوْمِ الْقِيَامَةِ مَن يَسُومُهُمْ سُوءَ الْعَذَابِ ۗ إِنَّ رَبَّكَ لَسَرِيعُ الْعِقَابِ ۖ وَإِنَّهُ لَغَفُورٌ رَّحِيمٌ

ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل

” اور جب آپ کے رب نے صاف اعلان کردیا کہ وہ قیامت کے دن تک ان پر ایسا شخص ضرور بھیجتا رہے گا جو انہیں برا عذاب دے، بے شک تیرا رب یقیناً بہت جلدی سزا دینے والا ہے اور بے شک وہ یقیناً بے حد بخشنے والا، نہایت رحم کرنے والا ہے۔“ (١٦٧)

تفسیر سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

(ف ٣) یہودیوں کی ذلت آج تک قائم ہے ، ہر زمانے میں ان کے لئے ایک بخت نصر موجود ہے ان کی حرص وآز کو دیکھ کر ہر شخص نفور ہے ، اور یہ اللہ کا بدترین عذاب ہے ۔ حل لغات : بئیس : بؤس سے ہے یعنی تکلیف دہ ۔