سورة النحل - آیت 78

وَاللَّهُ أَخْرَجَكُم مِّن بُطُونِ أُمَّهَاتِكُمْ لَا تَعْلَمُونَ شَيْئًا وَجَعَلَ لَكُمُ السَّمْعَ وَالْأَبْصَارَ وَالْأَفْئِدَةَ ۙ لَعَلَّكُمْ تَشْكُرُونَ

ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل

” اور اللہ نے تمہیں تمہاری ماؤں کے پیٹوں سے اس حال میں پیدا کیا کہ تم کچھ نہ جانتے تھے اور اس نے تمہارے کان اور آنکھیں اور دل بنا دیئے، تاکہ تم شکر کرو۔“ (٧٨)

تفسیر ثنائی - ثنا اللہ امرتسری

(78۔89) اس کی قدرت کا ایک کرشمہ اور سنو ! اللہ ہی نے تم کو تمہاری مائوں کے پیٹوں سے ایسے حال میں نکالا ہے کہ تم اس حال میں کچھ نہ جانتے تھے اور اسی نے تم میں کان اور آنکھیں اور دل بنائے تاکہ تم ان ذرائع سے اللہ کی نعمتوں کو پائو اور شکر کرو کیا یہ نالائق نظام عالم پر غور نہیں کرتے اور پرندوں کو آسمانوں کی فضا میں گھرے ہوئے نہیں دیکھتے جو اس نتیجہ پر پہنچیں کہ بغیر اللہ کے اس طرح ان کو کوئی نہیں روک سکتا کچھ شک نہیں کہ ایمانداروں کے لئے اس مذکور میں کئی ایک نشان مل سکتے ہیں وہ اس بات کی تہہ تک پہنچ جاتے ہیں کہ کوئی محبوب ہے اس پردۂ زنگاری میں اور سنو ! تمہارے گھروں کو آرام کی جگہ بنایا کیونکہ اس کے پیدا کردہ اسباب سے بناتے ہو بلکہ غور کرو تو ڈھب بھی تم کو اسی نے سکھایا ہے جب کہ تمہاری پیدائش بے علمی کی حالت میں ہوتی ہے تو آخر یہ علم تم کو یا تمہارے بڑوں کو کہاں سے آیا اور چارپائوں کے چمڑوں سے تمہارے لئے ایسے گھر یعنی خیمے بنائے ہیں جو سفر میں کوچ اور اقامت کے وقت تم کو ہلکے معلوم ہوتے ہیں اور تم نہایت آسانی سے ان کو اٹھا کر ایک جگہ سے دوسری جگہ منتقل کرلے جاتے ہو اور چار پائوں کی اون اور روئوں اور لمبے لمبے بالوں سے تمہارے لئے بہت سے سامان اور بذریعہ تجارت ایک وقت یعنی دنیا کی انتہا تک تمہارے گذارہ کی صورت بنا دی ہے اور سنو ! اللہ ہی نے تمہارے لئے اپنی مخلوق سے سایہ دار چیزیں بنائی ہیں جن کے سایہ کے تلے تم بوقت ضرورت آرام پاتے ہو اور اسی نے تمہارے لئے پہاڑوں میں چھپنے کی جگہ یعنی غاریں بنائی ہیں اور اسی نے تمہارے لئے لباس پیدا کیا ہے جو تم کو گرمی اور سردی کی تکلیف سے بچاتا ہے اور ایک دوسری قسم کا لباس یعنی لوہے کی زرہیں اور خود وغیرہ جو تم کو لڑائی میں ضربات سے محفوظ رکھتا ہے جیسے یہ ظاہری انعام و اکرام تم پر اسی نے کئے ہوئے ہیں اسی طرح باطنی طور پر بھی وہ اپنی باطنی نعمت تم پر پوری کرے گا کہ تم اس کے پورے پورے فرمانبردار بنے رہو یہ تعیمز اور احسان اللہ تعالیٰ کا ذکر انکو صاف صاف اور کھلے لفظوں میں سنا دے پھر اگر وہ اس سے منہ پھیریں تو تیرا کوئی حرج نہیں کیونکہ تیرے ذمہ صرف واضح کر کے پہنچا دینا ہے اور بس یہ تو ایسے نالائق ہیں کہ اللہ کی نعمت پہچانتے ہیں۔ وقتاً فوقتاً اقرار بھی کرتے ہیں پھر باوجود اقرار کے انکار کر جاتے ہیں یعنی انہی نعمتوں کو غیر اللہ کی طرف نسبت کردیتے ہیں اور اکثر تو ان میں صریح کافر ہیں ایسے کہ اپنے کفر اور انکار کا خم ٹھوک کر اقرار کرتے ہیں اس انکار کا وبال اس دنیا میں بھی اٹھائیں گے اور جس دن ہم ہر ایک جماعت سے ایک ایک گواہ یعنی اس امت کا نبی اور ہر زمانہ اور شہر یا محلے کے علما و صلحاء جو لوگوں کا حال بچشم خود ملاحظہ کرتے ہوں گے قائم کریں گے پھر کافروں کو معذرت کرنے کی اجازت نہ ہوگی اور نہ ان کی تکلیف رفع کی جائے گی مختصر یہ کہ ان میں حق حق فیصلہ کیا جاوے گا اور ظالم جب عذاب کو سامنے دیکھیں گے تو سخت گھبرائیں گے مگر ان کی گھبراہٹ سے ان کے عذاب میں تخفیف نہ ہوگی اور نہ ان کو مہلت ملے گی بلکہ فوراً پکڑے جاویں گے اور مشرک جب اپنے مصنوعی شریکوں کو دیکھیں گے تو کہیں گے اے ہمارے مولا ! یہ ہمارے بنائے ہوئے شریک ہیں جن کو ہم حاجت براری کے لئے تیرے سوا پکارا کرتے تھے جو کچھ تجھ سے مانگنا چاہئے تھا ان سے ہم مانگتے تھے کہ تیری الوہیت کے بھی قائل تھے مگر ان کو بھی حاجت روا جانتے تھے ان کے نام کی دہائی دیتے تھے ان کے نام پر خیرات کرتے تھے اپنی اولاد کو ان سے منسوب کرتے تھے گویا انہوں نے دی تھی جیسے پیراں دتا۔ دیوی دتا وغیرہ غرض یہ کہ معمولی روز مرہ کی حاجتیں ہم انہی سے طلب کرتے تھے تو وہ لوگ جن کی طرف مشرک اشارہ کریں گے چونکہ ان بزرگوں نے ان مشرکوں کو یہ تعلیم نہیں کی ہوئی فوراً ان کو جواب دیں گے کہ کچھ شک نہیں تم اس امر میں سراسر جھوٹے تھے کیوں مخلوق کو خالق سے برابر کرتے تھے مشرک یہ معقول جواب سن کر فوراً اللہ کے آگے اس دن اظہار اخلاص کریں گے کہ ہم تو تیرے ہی بندے ہیں تو جو چاہے ہم سے کہ تیرے سوا ہمارا کوئی نہیں جس سے ہم فریاد کریں اور جو کچھ دنیا میں بہتان باندھتے تھے وہ ان کو سب بھول جائیں گے پس نتیجہ یہ ہوگا کہ جن لوگوں نے کفر کیا ہوگا اور اللہ کی راہ سے لوگوں کو روکا ہوگا جیسے آج کل ہمارے زمانہ کے پادری اور پنڈت ان کے فساد اور بدکاریوں کی وجہ سے ہم ان کو عذاب پر عذاب بڑھاتے جائیں گے پس تو ان کو یہ خبر سنا اور اس روز کے واقعات بھی سنا جس روز ہم ہر ایک جماعت میں سے ایک ایک گواہ ان کے حالات ظاہر کرنے کے لئے کھڑا کریں گے اور تجھ کو بھی ان مشرکوں پر گواہ بنا کر لاویں گے جس قسم کی گواہی تو ان کے حق میں دے گا وہ معتبر ہوگی کیونکہ تو اللہ کا رسول ہے اور ہم (اللہ) نے تجھ پر اپنی کتاب نازل کی ہے جس میں ہر ضروری چیز کا بیان ہے اور مسلمانوں کے لئے ہدایت اور رحمت اور خوشخبری ہے کیونکہ جو کوئی اس کی ہدایتوں پر عمل کرے گا وہ مسلمان ہوگا وہی فلاح پاوے گا اور جو اس سے انکار کرے گا اپنا ہی کچھ کھوئے گا۔