بِئْسَمَا اشْتَرَوْا بِهِ أَنفُسَهُمْ أَن يَكْفُرُوا بِمَا أَنزَلَ اللَّهُ بَغْيًا أَن يُنَزِّلَ اللَّهُ مِن فَضْلِهِ عَلَىٰ مَن يَشَاءُ مِنْ عِبَادِهِ ۖ فَبَاءُوا بِغَضَبٍ عَلَىٰ غَضَبٍ ۚ وَلِلْكَافِرِينَ عَذَابٌ مُّهِينٌ
بُرا ہے وہ جس کے بدلے انہوں نے اپنے آپ کو بیچ ڈالا۔ وہ اللہ کی نازل کردہ کتاب کے ساتھ کفر کرتے ہیں اس ضد کی وجہ سے کہ اللہ تعالیٰ نے اپنے بندوں میں سے جس پر چاہا نازل فرمایا۔ یہ لوگ غضب پر غضب کے ساتھ پلٹے اور انکار کرنے والوں کے لیے ذلیل کرنے والا عذاب ہے
اور ان کافروں کے لیے آخرت میں ﴿عَذَابٌ مُّهِينٌ﴾ ” رسوا کرنے والا عذاب“ ہوگا اور وہ یہ کہ ان کو جہنم میں جھونک دیا جائے گا اور دائمی نعمتوں سے وہ محروم ہوں گے۔ پس بہت برا ہے ان کا حال، بہت ہی برا ہے وہ معاوضہ جو انہوں نے اللہ تعالیٰ، اس کی کتابوں اور اس کے رسولوں پر ایمان لانے کے مقابلے میں حاصل کیا اور وہ یہ کہ انہوں نے اللہ کے ساتھ، اس کی کتابوں اور رسولوں کے ساتھ کفر کیا۔ حالانکہ وہ سب کچھ جانتے تھے اور انہیں رسولوں کی صداقت کا بھی یقین تھا اسی وجہ سے ان کے لیے بہت بڑا عذاب ہوگا۔