سورة الواقعة - آیت 90
وَأَمَّا إِن كَانَ مِنْ أَصْحَابِ الْيَمِينِ
ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل
اور اگر وہ اصحاب یمین میں سے ہو تو اس کا استقبال یوں ہوتا ہے
تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی
﴿وَاَمَّآ اِنْ کَانَ مِنْ اَصْحٰبِ الْیَمِیْنِ﴾ ’’اور اگر وہ داہنے ہاتھ والوں میں سے ہے۔‘‘ یہ وہ لوگ ہیں جنہوں نے واجبات کو ادا کیا اور محرمات کو ترک کیا، اگرچہ ان سے بعض ایسے حقوق کے بارے میں کوتاہی سرزد ہوئی جن سے ان کے ایمان اور توحید میں خلل واقع نہیں ہوا۔﴿ فَ﴾ تو ان میں سے ہر کسی سے کہا جائے گا :﴿سَلٰمٌ لَّکَ مِنْ اَصْحٰبِ الْیَمِیْنِ﴾ تمہارے اصحاب یمین بھائیوں کی طرف سے تمہیں سلامتی حاصل ہے یعنی جب وہ ان کے پاس پہنچے گا اور ان سے ملاقات کرے گا تو وہ اسے سلام اور خوش آمدید کہیں گے ۔یا اس سے کہا جائے گا کہ دنیا کی آفات، مصائب اور عذاب سے تم سلامت ہو کیونکہ تم اصحاب یمین میں سے ہو جو ہلاک کرنے والے گناہوں سے بچتے رہے ہیں۔