سورة الطور - آیت 4

وَالْبَيْتِ الْمَعْمُورِ

ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل

اور آباد گھر کی

تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی

﴿وَّالْبَیْتِ الْمَعْمُوْرِ﴾ ’’اور بیت معمور کی (قسم)۔،، یہ وہ گھر ہے جو ساتویں آسمان سے اوپر واقع ہے جو ہر وقت اللہ کے مکرم فرشتوں سے آباد رہتا ہے اس میں ہر روز ستر ہزار فرشتے داخل ہو کر اپنے رب کی عبادت کرتے ہیں پھر قیامت تک دوبارہ ان کی باری نہیں آئے گی کہا جاتا ہے کہ بیت المعمور، سے مراد بیتاللہ ہے جو ہر وقت طواف کرنے والوں، نماز پڑھنے والوں، ذکر کرنے والوں اور حج وعمرہ کے لیے آنے والوں سے آباد رہتا ہے جیسا کہ اللہ نے اپنے اس ارشاد میں قسم کھائی ہے ﴿وَهٰذَا الْبَلَدِ الْأَمِينِ﴾(التین :95؍3)’’اور اس امن والے شہر کی قسم،، وہ گھر جوروئے زمین کے تمام گھروں سے افضل ہے، لوگ حج اور عمرہ کے لیے اس کا قصد کرتے ہیں جو اسلام کے ارکان میں سے ایک رکن ہے اور اس کی ان عظیم بنیادوں میں سے ہے جن کے بغیر اسلام مکمل نہی ہوتا یہ وہ گھر ہے جس کو حضرت ابراہیم علیہ السلام اور حضرت اسماعیل علیہ السلام نے تعمیر کیا جس کو اللہ نے لوگوں کے جمع ہونے اور امن کی جگہ مقرر فرمایا یہ اس بات کا مستحق ہے کہ اللہ تعالیٰ اس کی قسم کھائے اور اس کی عظمت کو بیان فرمائے جو اس گھر کے اور اس کی حرمت کے لائق ہے۔