سورة الطور - آیت 1

َالطُّورِ

ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل

قسم ہے طور کی

تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی

اللہ تبارک وتعالیٰ جلیل القدر حکمتوں پر مشتمل عظیم امور کے ساتھ حیات بعد الموت اور متقین اور مکذبین کی جزا وسزا پر قسم کھاتا ہے پس اللہ نے کوہ طور کی قسم کھائی، طور وہ پہاڑ ہے جہاں اللہ نے حضرت موسیٰ بن عمران علیہ السلام سے ہم کلام ہوا اور اس نے ان کی طرف وحی بھیجی اور ان پر احکام شریعت نازل فرمائے۔ یہ حضرت موسیٰ علیہ السلام اور آپ کی امت پر اللہ کا احسان ہے جو اللہ تعالیٰ کی عظیم نشانیاں اور اس کی نعمتیں ہیں۔ بندے جن کو شمار کرسکتے ہیں نہ ان کی قیمت کا اندازہ کرسکتے ہیں۔