سورة الأحقاف - آیت 23

قَالَ إِنَّمَا الْعِلْمُ عِندَ اللَّهِ وَأُبَلِّغُكُم مَّا أُرْسِلْتُ بِهِ وَلَٰكِنِّي أَرَاكُمْ قَوْمًا تَجْهَلُونَ

ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل

اس نے کہا کہ اس کا علم تو اللہ کے پاس ہے اور میں تمہیں صرف پیغام پہنچا رہا ہوں جسے دے کر مجھے بھیجا گیا ہے، لیکن میں دیکھ رہا ہوں کہ تم لوگ جہالت اختیار کیے ہوئے ہو

تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی

﴿ قَالَ إِنَّمَا الْعِلْمُ عِندَ اللّٰـهِ ﴾ ” انہوں نے کہا، اس کا علم تو اللہ کے پاس ہے۔“ پس وہی ہے جس کے ہاتھ میں تمام امور کی زمام اختیار اور جس کے قبضہ قدرت میں تمام معاملات کی کنجیاں ہیں اور اگر وہ چاہے تو وہی تم پر عذاب بھیج سکتا ہے ﴿ وَأُبَلِّغُكُم مَّا أُرْسِلْتُ بِهِ ﴾ ” اور میں تو جو پیغام دے کر بھیجا گیا ہوں وہ تمہیں پہنچا رہا ہوں“ یعنی واضح طور پر پہنچا دینے کے سوا مجھ پر کوئی اور ذمہ داری نہیں ﴿ وَلَـٰكِنِّي أَرَاكُمْ قَوْمًا تَجْهَلُونَ ﴾ ” لیکن میں تمہیں دیکھتا ہوں کہ تم جاہل قوم ہو۔“ اسی وجہ سے تمہاری طرف سے اس جرأت کا ارتکاب ہوا ہے۔ پس اللہ تعالیٰ نے ان پر عذاب نازل فرمایا۔ وہ عذاب ایک ایسی ہوا کی شکل میں تھا جس نے ان کو ہلاک اور تباہ و برباد کر کے رکھ دیا۔