وَمَا كَانَ لَهُم مِّنْ أَوْلِيَاءَ يَنصُرُونَهُم مِّن دُونِ اللَّهِ ۗ وَمَن يُضْلِلِ اللَّهُ فَمَا لَهُ مِن سَبِيلٍ
اور ان کے کوئی حامی وسرپرست نہ ہوں گے۔ جو اللہ کے مقابلے میں ان کی مدد کرسکیں، جسے اللہ گمراہی میں پھینک دے اس کے لیے بچاؤ کا کوئی راستہ نہیں ہوتا
﴿وَمَا كَانَ لَهُم مِّنْ أَوْلِيَاءَ يَنصُرُونَهُم مِّن دُونِ اللّٰـهِ﴾ ” اور اللہ کے سوا ان کے کوئی دوست نہیں ہوں گے جو ان کی مدد کرسکیں۔“ جیسا کہ وہ دنیا میں اپنے آپ کو امیدیں دلایا کرتے تھے، پس قیامت کے روز ان پر اور دوسرے لوگوں پر عیاں ہوجائے گا کہ وہ اسباب جن کے ساتھ انہوں نے بڑی امیدیں وابستہ کر رکھی تھیں، منقطع ہوگئے اور جب ان پر اللہ کا عذاب ٹوٹ پڑے گا تو وہ ان سے ہٹایا نہ جا سکے گا۔ ﴿وَمَن يُضْلِلِ اللّٰـهُ فَمَا لَهُ مِن سَبِيلٍ﴾ ” اور جسے اللہ گمراہ کر دے، اس کے لئے کوئی راستہ نہیں۔“ کوئی ایسا طریقہ نہیں جس کے ذریعے سے وہ اللہ تعالیٰ کی ہدایت کو حاصل کرسکے۔ یہ لوگ اس وقت گمراہ ہوئے جب یہ سمجھتے تھے کہ ان خود ساختہ شریکوں میں نفع پہنچانے اور نقصان کو دور کرنے کی طاقت ہے، تب ان کی گمراہی واضح ہوجائے گی۔