سورة ص - آیت 11

جُندٌ مَّا هُنَالِكَ مَهْزُومٌ مِّنَ الْأَحْزَابِ

ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل

یہ تو جتھوں میں سے ایک چھوٹا سا جتھا ہے جو اسی جگہ شکست کھانے والا ہے

تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی

یہ مشرکین کیسی باتیں کرتے ہیں، حالانکہ یہ اللہ تعالیٰ کی کمزور ترین مخلوق ہیں؟ کیا ان کا مقصد گروہ بندی، باطل کی مدد کے لئے ایک دوسرے سے تعاون کرنا اور حق کو چھوڑنا ہے؟ فی الواقع یہی ان کا مقصود و مطلوب ہے، مگر ان کا یہ مقصد کبھی پورا نہیں ہوگا، ان کی کوششیں رائیگاں جائیں گی اور ان کے لشکر کو شکست فاش ہوگی۔ بنا بریں اللہ تبارک و تعالیٰ نے فرمایا : ﴿جُندٌ مَّا هُنَالِكَ مَهْزُومٌ مِّنَ الْأَحْزَابِ﴾ ” یہ بھی یہاں کے شکست خوردہ بڑے بڑے لشکروں میں سے ایک معمولی سا لشکر ہے۔ “