لِّيَجْزِيَ الَّذِينَ آمَنُوا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ ۚ أُولَٰئِكَ لَهُم مَّغْفِرَةٌ وَرِزْقٌ كَرِيمٌ
قیامت اس لیے آئے گی کہ اللہ ان لوگوں کو جزا دے جو ایمان لائے ہیں اور نیک عمل کرتے رہے، ان کے لیے مغفرت اور رزق کریم ہے
پھر اللہ تبارک و تعالیٰ نے موت کے بعد زندگی کا مقصد بیان کرتے ہوئے فرمایا : ﴿لِّيَجْزِيَ الَّذِينَ آمَنُوا ﴾ ” تاکہ اللہ تعالیٰ ان لوگوں کو جزا دے جو ایمان لائے“ اپنے دلوں سے اور انہوں نے اللہ تعالیٰ اور اس کے رسولوں کی پوری طرح تصدیق کی۔ ﴿وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ﴾ ” اور انہوں نے نیک عمل کیے، اپنے ایمان کی تصدیق کے لئے ﴿أُولَـٰئِكَ لَهُم مَّغْفِرَةٌ﴾ انہی لوگوں کے لئے ان کے ایمان اور اعمال صالحہ کے سبب سے بخشش ہے ان کے ایمان اور اعمال کے باعث ان سے ہر برائی اور تمام عذاب دور ہوجائیں گے۔ ﴿وَرِزْقٌ كَرِيمٌ﴾ ” اور عزت کی روزی“ ان کے احسان کے سبب سے انہیں ان کا ہر مطلوب و مقصود حاصل ہوگا اور ان کی ہر آرزو پوری ہوگی۔ ﴿وَالَّذِينَ سَعَوْا فِي آيَاتِنَا مُعَاجِزِينَ ﴾ ” اور جنہوں نے ہماری آیات کو نیچا دکھانے کی کوشش کی۔“ یعنی وہ لوگ جنہوں نے ہماری آیتوں کا انکار کرنے اور ان کو لانے والے انبیاء و مرسلین اور ان کو نازل کرنے والے کو نیچا دکھانے کے لئے زور لگایا جیسے انہوں نے مرنے کے بعد دوبارہ زندہ کرنے کو نیچا دکھانے کے لئے پوری کوشش کی۔