الَّذِينَ يُبَلِّغُونَ رِسَالَاتِ اللَّهِ وَيَخْشَوْنَهُ وَلَا يَخْشَوْنَ أَحَدًا إِلَّا اللَّهَ ۗ وَكَفَىٰ بِاللَّهِ حَسِيبًا
یہ ان لوگوں کے لیے اللہ کا طریقہ ہے جو اللہ کے پیغامات پہنچاتے ہیں اور اسی سے ڈرتے ہیں اور ” اللہ“ کے سوا کسی سے نہیں ڈرتے اور محاسبہ کرنے کے لیے بس اللہ ہی کافی ہے
اور یہ وہ لوگ ہیں ﴿الَّذِينَ يُبَلِّغُونَ رِسَالَاتِ اللّٰـهِ﴾ ” جو اللہ کے پیغام پہنچاتے ہیں۔“ جو بندوں کے سامنے اللہ تعالیٰ کی آیتوں اور اس کے دلائل و براہین کی تلاوت کرتے ہیں اور انہیں اللہ کی طرف دعوت دیتے ہیں۔ ﴿وَيَخْشَوْنَهُ ﴾ وہ صرف اللہ وحدہ لاشریک سے ڈرتے ہیں ﴿ وَلَا يَخْشَوْنَ أَحَدًا﴾’ ’اور وہ (اللہ کے سوا) کسی سے نہیں ڈرتے۔ “ یہ انبیائے معصومین کی سنت میں شامل ہے جنہوں نے اپنا وظیفہ ادا کردیا اور اسے مکمل طور پر قائم کیا اور وہ وظیفہ مخلوق کو اللہ تعالیٰ کی طرف دعوت دینا اور صرف اسی کی خشیت کی ترغیب دینا ہے جو ہر فعل مامور کو بجا لانے اور فعل محظور سے اجتناب کرنے کا تقاضا کرتی ہے۔ اس سے یہ ثابت ہوا کہ اس میں کسی طرح بھی کوئی نقص نہیں۔﴿ وَكَفَىٰ بِاللّٰـهِ حَسِيبًا﴾ یعنی اللہ تعالیٰ اپنے بندوں کا محاسبہ کرنے اور ان کے اعمال کی نگرانی کرنے کے لئے کافی ہے۔ اس سے معلوم ہوا کہ نکاح تمام انبیاء و مرسلین کی سنت ہے۔