سورة الشعراء - آیت 89

إِلَّا مَنْ أَتَى اللَّهَ بِقَلْبٍ سَلِيمٍ

ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل

سوائے اس کے کہ جو شخص قلب سلیم کے ساتھ اللہ کے حضور حاضرہوا۔ (٨٩)

تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی

بلکہ اس روز مجھے سعادت مند بنانا جس روز ﴿يَوْمَ لَا يَنفَعُ مَالٌ وَلَا بَنُونَ إِلَّا مَنْ أَتَى اللّٰـهَ بِقَلْبٍ سَلِيمٍ﴾ ” مال کچھ فائدہ دے گا نہ بیٹے، ہاں جو شخص اللہ کے ہاں پاک دل لے کر آئے گا۔“ پس یہی وہ چیز ہے جو تیرے ہاں اس کے لئے فائدہ مند ہے اور یہی وہ چیز ہے جس کے ذریعے سے بندہ عذاب سے نجات پا سکے گا اور ثواب جزیل کا مستحق ٹھہرے گا۔ قلب سلیم سے مراد وہ دل ہے جو شرک، شک و شبہ، شر کی محبت اور بدعت و معاصی پر اصرار سے پاک اور محفوظ ہو۔ متذکرہ صدر امور سے قلب کا سلامت اور محفوظ ہونا اس بات کو مستلزم ہے کہ وہ ان کی اضداد یعنی اخلاص، علم، یقین، خیر کی محبت اور قلب کے اس مزین ہونے جیسی صفات سے متصف ہو، نیز اس کا ارادہ اور محبت اللہ تعالیٰ کی محبت کے تابع اور اس کی خواہشات اللہ تعالیٰ کی شریعت کے تابع ہوں۔