وَاغْفِرْ لِأَبِي إِنَّهُ كَانَ مِنَ الضَّالِّينَ
اور میرے باپ کو معاف کردے کہ بے شک وہ گمراہ لوگوں میں سے ہے۔
﴿وَاغْفِرْ لِأَبِي إِنَّهُ كَانَ مِنَ الضَّالِّينَ﴾ ” اور میرے باپ کو بخش دے بے شک وہ گمراہوں میں سے تھا۔“ آپ کی یہ دعا اس وعدے کے سبب سے تھی جو آپ نے اپنے باپ سے کیا تھا : ﴿ سَأَسْتَغْفِرُ لَكَ رَبِّي إِنَّهُ كَانَ بِي حَفِيًّا ﴾ (مریم : 19؍47) ” میں اپنے رب سے آپ کی بخشش کے لئے دعا کروں گا وہ مجھ پر بڑا ہی مہربان ہے۔“ فرمایا : ﴿وَمَا كَانَ اسْتِغْفَارُ إِبْرَاهِيمَ لِأَبِيهِ إِلَّا عَن مَّوْعِدَةٍ وَعَدَهَا إِيَّاهُ فَلَمَّا تَبَيَّنَ لَهُ أَنَّهُ عَدُوٌّ لِّلّٰـهِ تَبَرَّأَ مِنْهُ إِنَّ إِبْرَاهِيمَ لَأَوَّاهٌ حَلِيمٌ﴾ (التوبۃ: 9؍114) ” ابراہیم کی اپنے باپ کے لئے دعائے مغفرت اس وعدے کی بنا پر تھی جو انہوں نے اپنے باپ سے کیا تھا جب ان پر واضح ہوگیا کہ وہ اللہ کا دشمن ہے تو انہوں نے اس سے براءت کا اظہار کردیا۔ ابراہیم بڑے ہی نرم دل اور بربار تھے۔ “