سورة الشعراء - آیت 29

قَالَ لَئِنِ اتَّخَذْتَ إِلَٰهًا غَيْرِي لَأَجْعَلَنَّكَ مِنَ الْمَسْجُونِينَ

ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل

” فرعون نے کہا اگر تو نے میرے سوا کسی اور کو معبود مانا تو تجھے بھی ان لوگوں کے ساتھ قیدی بنا دوں گا جوقید خانوں میں پڑے ہوئے ہیں۔ (٢٩)

تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی

جب حضرت موسیٰ علیہ السلام کی دلیل نے فرعون کو لاجواب کردیا تو اس کی قدرت اور اس کا بیان موسیٰ علیہ السلام کا مقابلہ کرنے سے عاجز آگیا ﴿ قَالَ ﴾ تو اس نے موسیٰ علیہ السلام کو طاقت اور سلطنت کا رعب جماتے ہوئے اور دھمکی دیتے ہوئے کہا ﴿ لَئِنِ اتَّخَذْتَ إِلَـٰهًا غَيْرِي لَأَجْعَلَنَّكَ مِنَ الْمَسْجُونِينَ ﴾ ” اگر تو نے میرے سوا کسی اور کو معبود بنایا تو میں تجھے قید کردوں گا۔“ اللہ اس کا برا کرے۔۔۔ اس کی خواہش تھی کہ وہ موسیٰ علیہ السلام کو گمراہ کر دے اور موسیٰ علیہ السلام اس کے سوا کسی اور کو اپنا معبود نہ بنائیں ورنہ یہ بات متحقق تھی کہ موسیٰ علیہ السلام اور ان کے ساتھیوں کا موقف بصیرت پر مبنی تھا۔