سورة الفرقان - آیت 9
انظُرْ كَيْفَ ضَرَبُوا لَكَ الْأَمْثَالَ فَضَلُّوا فَلَا يَسْتَطِيعُونَ سَبِيلًا
ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل
دیکھو کیسی کیسی مثالیں پیش کررہے ہیں۔ ایسے بہکے ہیں کہ راہ راست کی توفیق کھو بیٹھے ہیں۔“ (٩)
تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی
چونکہ ان کے یہ اعتراض بہت ہی عجیب و غیریب تھے اس لیے ان کے جواب میں اللہ تبارک و تعالیٰ نے فرمایا : ﴿ انظُرْ كَيْفَ ضَرَبُوا لَكَ الْأَمْثَالَ ﴾ ” دیکھو، وہ آپ کے لیے کیسے مثالیں بیان کرتے ہیں۔“ اور وہ یہ کہ وہ رسول فرشتہ کیوں نہ ہوا؟ اور اس سے بشری خصوصیات کیوں زائل نہ ہوئیں؟ یا اس کے ساتھ کوئی فرشتہ ہوتا : کیونکہ وہ جو کچھ کہتا ہے وہ اس کی قدرت نہیں رکھتا یا اس پر کوئی خزانہ اتارا گیا ہوتا یا اس کی ملکیت میں کوئی باغ ہوتا جو اس کو بازاروں میں طلب معاش کے لیے مارے مارے پھرنے سے مستغنی رکھتا ؟ یا یہ کوئی سحر زدہ آدمی ہے ؟