سورة المؤمنون - آیت 108

قَالَ اخْسَئُوا فِيهَا وَلَا تُكَلِّمُونِ

ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل

اللہ تعالیٰ جواب دے گا کہ جہنم میں ذلیل وخوار ہوتے رہو اور مجھ سے بات نہ کرو۔“ (١٠٨)

تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی

اللہ تبارک و تعالیٰ ان کے سوال کا جواب دیتے ہوئے فرمائے گا : ﴿ اخْسَئُوا فِيهَا وَلَا تُكَلِّمُونِ ﴾ ” پھٹکارے ہوئے اسی میں پڑے رہو اور مجھ سے کلام نہ کرو۔“ اللہ تبارک و تعالیٰ کا یہ کلام۔۔۔ ہم اللہ تعالیٰ سے عافیت کا سوال کرتے ہیں۔۔۔۔ علی الاطلاق بہت بڑا قول ہے جو مجرموں کو ناکامی، زجرو توبیخ، ذلت، خسارے ہر بھلائی سے مایوسی اور ہر شر کی بشارت کے طور پر سننے کو ملے گا۔ یہ کلام اور رب رحیم کا غیظ و غضب جہنم کے عذاب سے زیادہ تکلیف دہ ہے۔