سورة المؤمنون - آیت 69

أَمْ لَمْ يَعْرِفُوا رَسُولَهُمْ فَهُمْ لَهُ مُنكِرُونَ

ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل

یا اپنے رسول سے واقف نہیں کہ اس سے بدکتے ہیں ؟ (٦٩)

تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی

اللہ تبارک و تعالیٰ نے فرمایا : ﴿ أَمْ لَمْ يَعْرِفُوا رَسُولَهُمْ فَهُمْ لَهُ مُنكِرُونَ ﴾ ” یا کیا انہوں نے اپنے رسول کو نہیں پہچانا کہ وہ اس کا انکار کر رہے ہیں۔“ یعنی کیا اس چیز نے انہیں اتباع حق سے روک رکھا ہے کہ ان کے رسول محمد مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ان کے ہاں غیر معروف ہیں اور وہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو نہیں پہچانتے، اس لیے ان کو ماننے سے انکار کر رہے ہیں؟ اور وہ کہتے ہیں کہ ہم اس کو نہیں جانتے نہ اس کی صداقت کے بارے میں ہمیں کچھ علم ہے۔ ہمیں چھوڑ دو ہم اس کے احوال کے بارے میں غور کریں اس کے متعلق لوگوں سے معلومات حاصل کریں۔ نہیں ! ایسی بات نہیں ہے بلکہ وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو اچھی طرح جانتے ہیں، اس لیے ان کو ماننے سے انکار کر رہے ہیں؟ اور وہ کہتے ہیں کہ ہم اس کو نہیں جانتے نہ اس کی صداقت کے بارے میں ہمیں کچھ علم ہے۔ ہمیں چھوڑ دو ہم اس کے احوال کے بارے میں غور کریں اس کے متعلق لوگوں سے معلومات حاصل کریں۔ نہیں ! ایسی بات نہیں ہے بلکہ وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو اچھی طرح جانتے ہیں۔ آپ کو ان کا چھوٹا اور بڑا ہر شخص جانتا ہے۔ وہ جانتے ہیں کہ آپ اخلاق جمیلہ کے حامل ہیں وہ آپ کے صدق و امانت کو خوب پہچانتے ہیں حتیٰ کہ وہ آپ کو بعثت سے قبل ” الامین“ کے نام سے پکارا کرتے تھے۔ جب آپ ان کے پاس حق عظیم اور صدق مبین لے کر آئے تب انہوں نے آپ کی تصدیق کیوں نہ کی ؟