سورة الحج - آیت 48

وَكَأَيِّن مِّن قَرْيَةٍ أَمْلَيْتُ لَهَا وَهِيَ ظَالِمَةٌ ثُمَّ أَخَذْتُهَا وَإِلَيَّ الْمَصِيرُ

ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل

کتنی ہی بستیاں ہیں جو ظالم تھیں میں نے ان کو مہلت دی پھر پکڑ لیا اور سب کو پلٹ کر میرے ہی پاس آنا ہے۔“ (٤٨)

تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی

﴿ وَكَأَيِّن مِّن قَرْيَةٍ أَمْلَيْتُ لَهَا ﴾ یعنی میں نے ایک طویل مدت تک ان کو مہلت دی ﴿ وَهِيَ ظَالِمَةٌ ﴾ یعنی ان کے ظلم کے باوجود، اور ان کا ظلم میں سبقت کرنا ہمارے عذاب میں جلدی کا موجب نہ بنا ﴿ ثُمَّ أَخَذْتُهَا ﴾ پھر میں نے ان کو عذاب کی گرفت میں لے لیا۔ ﴿ وَإِلَيَّ الْمَصِيرُ ﴾ دنیا میں ان پر عذاب نازل کرنے کے باوجود، انہیں اللہ تعالیٰ ہی کی طرف لوٹنا ہے پھر وہ انہیں ان کے گناہوں کی پاداش میں عذاب دے گا۔ یہ ظالم اللہ تعالیٰ کی دی ہوئی مہلت سے فریب نہ کھائیں اور اللہ تعالیٰ کے عذاب کے نازل ہونے سے بچیں۔